ایک تاجر کو ایک ہزار کا گھاٹا پڑ گیا ۔ اس نے اپنے لڑکے سے کہا تجھے یہ بات کسی اور سے نہیں کہنی چاہئیے ۔ لڑکے نے کہا ، ابا جان آپ کا حکم سر آنکھوں پر نہیں کہوں گا لیکن مناسب ہو گا کہ آپ مجھے اس کے فائدہ سے مطلع کر دیں کہ اس بات کے چھپانے میں کیا خوبی ہے ۔ باپ نے کہا مصیبت ایک کی بجائے دو نہ ہو جائیں ۔ ایک تو مال میں گھاٹا دوسرا لوگوں کا مذاق اڑانا۔
شعر: اپنا رنج و غم دشمنوں سے نہ کہ کیونکہ ان کی زبان پر لاحول ہوگا اور دل میں خوشی مچلتی ہوگی ۔