میں نے اپنے ایک دوست سے کہا کہ میں اکثر اوقات بولنے کی بجائے خاموشی اخیتار کرتا ہوں اس لئے کہ میں جانتا ہوں کہ بات کرتے ہوئے بری بھلی بات منہ سے نکل جاتی ہے اور دشمنوں کی نگاہ برائی کے علاوہ اور کسی چیز پر نہیں پڑتی ۔ اس نے کہا اے بھائی ، دشمن وہی بھلا جو نیکی نہ دیکھے
عربی شعر: دشمن نیک آدمی کے پاس سے جب گزرتا ہے تو اس کو جھوٹا اور ہٹ دھرم کہے بغیر نہیں رہتا
شعر: دشمن کی آنکھ میں ہنر بڑا عجیب ہے ۔ سعدی پھول ہے لیکن دشمنوں کی آنکھ میں کانٹا ہے ۔
بیت: آفتاب کو نور پوری دنیا کو روشن کرتا ہے لیکن چھچھوندر کی آنکھ کو نہیں بھاتا ۔