نائیکہ
دیکھ بٹیا یہ تِرےے ہی فائدے کی بات ہے
دیکھ جھٹلایا نہیں کرتے بڑے بوڑھوں کی بات
تو نہ مانے گی تو اِس بازی میں کھا جائے گی مات
واری جاؤں یہ جہاں جو کچھ بھی کہتا ہے کہے
تجھ میں کوئی عیب ہے جو ایک کی ہو کر رہے؟
اِس طرح محدود ہو جانے سے تو انکار کر
جو بھی اپنی جیب کھنکائے اُسی سے پیار کر
پیار کر اُس سے جو تیری چاہ میں غرقاب ہو
چاہے وہ کنجڑا ہو ، نیلاری ہو یا قصاب ہو
تِری نانی خدا بخشے بڑی ہشیار تھیں
ایک دو کیا وہ تو سارے شہر کی دلدار تھیں
پھر بھی لیکن آرزوئے راہِ آزادی نہ کی
اُس بہشتن نے تو مرتے دم تلک شادی نہ کی
تیرے دِل میں ہے اگر کچھ اپنے بچوں کا خیال
اپنے پیشے کو وفاداری کے جھنجھٹ میں نہ ڈال
دیکھ بٹیا یہ تِرے ہی فائدے کی بات ہے