ساز یہ کینہ ساز کیا جانیں (داغ دہلوی)

 

ساز یہ کینہ ساز کیا جانیں

ناز والے نیاز کیا جانیں

 

کب کسی در پہ جبہ سائی کی

شیخ صاحب نماز کیا جانیں

 

جو رہِ عشق میں قدم رکھیں

وہ نشیب و فراز کیا جانیں

 

حضرتِ خضر جب شہید نہ ہوں

لطفِ عمرِ دراز کیا جانیں

 

جو گزرتے ہیں داغ پر صدمے

آپ بندہ نواز کیا جانیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *