Monthly archives: March, 2019

برس گیا بہ خراباتِ آرزو ، ترا غم (مجید امجد)

برس گیا بہ خراباتِ آرزو ، ترا غم قدح قدح تری یادیں،  سبو سبو ترا غم ترے خیال کے پہلو سے اُٹھ کے جب دیکھا مہک رہا تھا زمانے میں سو بہ سو ترا غم  غبارِ رنگ میں رس ڈھونڈتی کِرن، تری دھن!  گرفتِ سنگ میں بل کھاتی آبجو ترا غم ندی پہ چاند کا …

غزل (پرواز جالندھری)

جن کے ہونٹوں پہ ہنسی پاؤں میں چھالے ہوں گے ہاں وہی لوگ تمہیں چاہنے والے ہوں گے   مے برستی ہے فضاؤں پہ نشی طاری ہے میرے ساقی نے کہیں جام اچھالے ہوں گے   شمع وہ لائے ہیں ہم جلوہ گہہِ جاناں سے اب دو عالم میں اجالے ہی اجالے ہوں گے   …

غزل (سلیم احمد)

عشق میں جس کے یہ حال بنا رکھا ہے اب وہی کہتا ہے اس وضع میں کیا رکھا ہے   حالِ دل کون سنائے اسے فرصت کس کو سب کو اس آنکھ نے باتوں میں لگا رکھا ہے   دیکھ اے دل! نہ کہیں بات یہ اس تک پہنچے چشمِ نمناک نے طوفان اٹھا رکھا …

غزل (عبیدالہ علیم)

عزیز اتنا ہی رکھو کہ جی سنبھل جائے اب اس قدر بھی نہ چاہو کہ دم نکل جائے   ملے ہیں یوں تو بہت آؤ اب ملیں یوں بھی کہ روح گرمئ انفاس سے پگھل جائے   محبتوں میں عجب ہے دلوں کو دھڑکا سا کہ جانے کون کہاں راستہ بدل جائے   میں وہ …

خیال و خواب ہوئی ہیں محبتیں کیسی (عبیداللہ علیم)

خیال و خواب ہوئی ہیں محبتیں کیسی لہو میں ناچ رہی ہیں یہ وحشتیں کیسی نہ شب کو چاند ہی اچھا نہ دن کو مہر اچھا یہ ہم پہ بیت رہی ہیں قیامتیں کیسی وہ ساتھ تھا تو خدا بھی تھا مہرباں کیا کیا بچھڑ گیا تو ہوئی ہیں عداوتیں کیسی ہوا کے دوش پہ …

بنا گلاب تو کانٹے چبھا گیا اک شخص (عبیداللہ علیم)

بنا گلاب تو کانٹے چبھا گیا اک شخص ہوا چراغ تو گھر ہی جلا گیا اک شخص میں کس ہوا میں اُڑوں کس فضا میں لہراؤں دکھوں کے جال ہر اک سو بچھا گیا اک شخص تمام رنگ مرے اور سارے خواب مرے فسانہ تھے کہ فسانہ بنا گیا اک شخص محبتیں بھی عجب اس کی …

مرے خدایا ! میں زندگی کے عذاب لکھوں (عبیداللہ علیم)

مرے خدایا ! میں زندگی کے عذاب لکھوں کہ خواب لکھوں یہ میرا چہرہ ،  یہ میری آنکھیں  بجھے ہوئے سے چراغ جیسے  جو پھر سے جلنے کے منتظر ہوں وہ چاند چہرہ، ستارہ آنکھیں وہ مہرباں سایہ دار زلفیں جنہوں نے پیماں کئے تھے مجھ سے رفاقتوں کے ، محبتوں کے کہا تھا مجھ …

کچھ دن تو بسو مری آنکھوں میں (عبیداللہ علیم)

کچھ دن تو بسو مری آنکھوں میں پھر خواب اگر ہو جاؤ تو کیا کوئی رنگ تو دو میرے چہرے کو پھر زخم اگر مہکاؤ تو کیا جب ہم ہی نہ مہکے پھر صاحب تم بادِ صبا کہلاؤ تو کیا اک آئینہ تھا سو ٹوٹ گیا اب خود سے اگر شرماؤ تو کیا دنیا بھی …

اے پھول صبا ہمیشہ مہکائے تجھے (جوش ملیح آبادی)

اے پھول صبا ہمیشہ مہکائے تجھے اے چاند کبھی گھٹا نہ سنولائے تجھے اس نیند بھرے لوچ سے لِلہ نہ چل ڈرتا ہوں کہیں نظر نہ لگ جائے تجھے غنچے ! تری زندگی پہ دل ہلتا ہے بس ایک تبسم کے لیے کھلتا ہے غنچے نے کہا کہ اس چمن میں بابا یہ ایک تبسم …

تیرے پیار میں رسوا ہو کر جائیں کہاں دیوانے لوگ(عبیداللہ علیم)

تیرے پیار میں رسوا ہو کر جائیں کہاں دیوانے لوگ جانے کیا کیا پوچھ رہے ہیں یہ جانے پہچانے لوگ ہر لمحہ احساس کی صہبا روح میں ڈھلتی جاتی ہے زیست کا نشہ کچھ کم ہو تو ہو آئیں میخانے لوگ جیسے تمہیں  ہم نے چاہا ہے کون بھلا یوں چاہے گا مانا اور بہت …