ضبط غم سے سوا ملال ہوا (منیش شکلا)

ضبط غم سے سوا ملال ہوا 
اشک آئے تو جی بحال ہوا

پھر سے بجھنے لگی ہے بینائی 
پھر تری دید کا سوال ہوا

اک ذرا چاند کے ابھرنے سے 
دیکھ سورج کا رنگ لال ہوا

کتنے لوگوں سے ملنا جلنا تھا 
خود سے ملنا بھی اب محال ہوا

ہم نے ماضی کا ہر ورق پلٹا 
ہم کو ہر بات پر ملال ہوا

ہم تو ٹک دیکھتے رہے اس کو 
رائیگاں لمحۂ وصال ہوا

درد اشعار میں اتر آیا 
لوگ کہنے لگے کمال ہوا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *