دیکھتے ہو جو روز خواب میں خواب (ناز خیالوی)

دیکھتے ہو جو روز خواب میں خواب

ڈال دیں گے تمہیں عذاب میں خواب

خواب میں ماہتاب دیکھتے ہیں

کیسے دیکھیں گے ماہتاب میں خواب

ہم حقیقت پرست رندوں نے

گھول کر پی لئے شراب میں خواب

عکس دیکھو ذرا ستاروں کے

جیسے اترے ہوئے ہوں آب میں خواب

ان سے صرفِ نظر کروں کیسے

میری آنکھوں کے ہیں نصاب میں خواب

خواب میں اب شباب دیکھتے ہیں

دیکھتے تھے کبھی شباب میں خواب

ہر حقیقت سوال کا اس نے

مجھ کو بھیجا سدا جواب میں خواب

آپ پہنائیں ان کو تعبیریں

پیش ہیں آب کی جناب میں خواب

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *