عشق کے علاقے میں
حُکمِ یار چلتا ھے
ضابطے نہیں چلتے
حُسن
کی عدالت میں
عاجزی تو چلتی ھے
مرتبے نہیں چلتے
دوستی
کے رشتوں کی
پرورش ضروری ھے
سِلسلے
تعلق کے
خود سے بن تو جاتے ھیں
لیکن اِن شگوفوں کو
ٹُوٹنے بکھرنے سے
روکنا بھی پڑتا ھے
چاھتوں
کی مٹی کو
آرزو کے پودوں کو
سینچنا بھی پڑتا ھے
رنجشوں
کی باتوں کو
بُھولنا بھی پڑتا ھے