سبھی کو غم ہے سمندر کے خشک ہونے کا (شہریار)

سبھی کو غم ہے سمندر کے خشک ہونے کا

کہ کھیل ختم ہوا کشتیاں ڈبونے کا

برہنہ جسم بگولوں کا قتل ہوتا رہا

خیال بھی نہیں آیا کسی کو رونے کا

صلہ کوئی نہیں پرچھائیوں کی پوجا کا

مال کچھ نہیں خوابوں کی فصل بونے کا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *