کمالِ عشق ہے دیوانہ ہو گیا ہوں میں (اسرارالحق مجاز لکھنوی)

کمالِ عشق ہے دیوانہ ہو گیا ہوں میں

یہ کس کے ہاتھ سے دامن چھڑا رہا ہوں میں

تمہیں تو ہو جسے کہتی ہے نا خدا دنیا

بچا سکو تو بچاؤ کہ ڈوبتا ہوں میں

یہ میرے عشق کی مجبوریاں معا ذاللہ

تمہارا راز تمہی سے چھپا رہا ہوں میں

اس اک حجاب پہ سو بے حجابیاں صدقے

جہاں سے چاہتا ہوں تم کو دیکھتا ہوں میں

بتانے والے وہیں پر بتاتے ہیں منزل

ہزار بار جہاں سے گزر چکا ہوں میں

کبھی یہ زعم تو مجھ سے چھپ نہیں سکتا

کبھی یہ وہم کہ خود بھی چھپا ہوا ہوں میں

مجھے سنے نہ کوئی مست بادۃ عشرت

مجاز ٹوٹے ہوئے دل کی اک صدا ہوں میں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *