Monthly archives: February, 2020

ﺑﮩﺘﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﮐﯽ ﺭﻭﺍﻧﯽ ﻣﯿﮟ ﻣﺮﮮ ﮨﯿﮟ ( اعجاز توکل)

ﺑﮩﺘﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﮐﯽ ﺭﻭﺍﻧﯽ ﻣﯿﮟ ﻣﺮﮮ ﮨﯿﮟ ﮐﭽﮫ ﺧﻮﺍﺏ ﻣﯿﺮﮮ ﻋﯿﻦ ﺟﻮﺍﻧﯽ ﻣﯿﮟ ﻣﺮﮮ ﮨﯿﮟ ﺭﻭﺗﺎ ﮨﻮ ﮞ ﻣﯿﮟ ﺍﻥ ﻟﻔﻈﻮﮞ ﮐﯽ ﻗﺒﺮﻭﮞ ﭘﮧ ﮐﺌﯽ ﺑﺎﺭ ﺟﻮ ﻟﻔﻆ ﻣﯿﺮﯼ ﺷﻌﻠﮧ ﺑﯿﺎﻧﯽ ﻣﯿﮟ ﻣﺮﮮ ﮨﯿﮟ ﮐﭽﮫ ﺗﺠﮫ ﺳﮯ ﯾﮧ ﺩﻭﺭﯼ ﺑﮭﯽ ﻣﺠﮭﮯ ﻣﺎﺭ ﮔﺌﯽ ﮨﮯ ﮐﭽﮫ ﺟﺬﺑﮯ ﻣﯿﺮﮮ ﻧﻘﻞ ﻣﮑﺎﻧﯽ ﻣﯿﮟ ﻣﺮﮮ ﮨﯿﮟ ﺍﺱ ﻋﺸﻖ …

گل نہیں مے نہیں پیالہ نہیں (ناصر کاظمی)

گل نہیں مے نہیں پیالہ نہیں کوئی بھی یادگارِ رفتہ نہیں فرصتِ شوق بن گئی دیوار اب کہیں بھاگنے کا رستہ نہیں ہوش کی تلخیاں مٹیں کیسے جتنی پیتا ہوں اتنا نشّہ نہیں دل کی گہرائیوں میں ڈوب کے دیکھ کوئی نغمہ خوشی کا نغمہ نہیں غم بہر رنگ دل کشا ہے مگر سننے والوں …

نیرنگِ حُسنِ یار ترے بس میں کیا نہیں (فراق گورکھپوری)

نیرنگِ حُسنِ یار ترے بس میں کیا نہیں لطف و کرم تو مانعِ جور و جفا نہیں جِن کی صداےٓ درد سے نیندیں حرام تھیں نالے اب اُن کے بند ہیں تُو نے سنا نہیں نیرنگیِ اُمیدِ کرم اُن سے پوچھیے جن کو جفاےٓ یار کا بھی آسرا نہیں میرے سکوتِ ناز پہ اتنا نہ …

دل کو آئے کہ نگاہوں کو یقیں آ جائے (صوفی تبسم)

دل کو آئے کہ نگاہوں کو یقیں آ جائے کسی عنواں تو کوئی میرے قریں آ جائے بکھرے رہنے دو سر راہ نشان کف پا جانے کس دم کوئی آوارہ جبیں آ جائے سنتے جاؤ مرا بے ربط فسانہ شاید انہی باتوں میں کوئی بات حسیں آ جائے اور پھر اس کے سوا سحر محبت …

تیری ہر بات محبت میں گوارا کر کے (راحت اندوری)

تیری ہر بات محبت میں گوارا کر کےدل کے بازار میں بیٹھے ہیں خسارہ کر کے آتے جاتے ہیں کئی رنگ مرے چہرے پرلوگ لیتے ہیں مزا ذکر تمہارا کر کے ایک چنگاری نظر آئی تھی بستی میں اسےوہ الگ ہٹ گیا آندھی کو اشارہ کر کے آسمانوں کی طرف پھینک دیا ہے میں نےچند …

نظر نظر بیقرار سی ہے نفس نفس میں شرار سا ہے (ساغر صدیقی)

نظر نظر بیقرار سی ہے نفس نفس میں شرار سا ہے​میں جا نتا ہوں کہ تم نہ آؤگے پھر بھی کچھ انتظار سا ہے​​مرے عزیزو! میرے رفیقو! چلو کوئی داستان چھیڑو​غم زمانہ کی بات چھوڑو یہ غم تو اب سازگار سا ہے​​وہی فسر دہ سا رنگ محفل وہی ترا ایک عام جلوہ​مری نگاہوں میں بار …

وحشت تھی مگر چاک لبادہ بھی نہیں تھا (احمد فراز)

وحشت تھی مگر چاک لبادہ بھی نہیں تھایوں زخم نمائی کا ارادہ بھی نہیںخلعت کے لئے قیمتِ جاں یوں بھی بہت تھیپھر اتنا دلآویز لبادہ بھی نہیں تھاہم مرحبا کہتے تیرے ہر تیرِ ستم پرسچ بات کہ دل اتنا کشادہ بھی نہیں تھاہم خون میں نہلائے گئے تیری گلی میںاور تُو کہ سر بام ستادہ …

بات پھولوں کی سنا کرتے تھے (ساغر صدیقی)

بات پھولوں کی سنا کرتے تھےہم کبھی شعر کہا کرتے تھےمشعلیں لے کے تمہارے غم کیہم اندھیروں میں چلا کرتے تھےاب کہاں ایسی طبیعت والےچوٹ کھا کر جو دعا کرتے تھےترک احساس محبت مشکلہاں مگر اہل وفا کرتے تھےبکھری بکھری ہوئی زلفوں والےقافلے روک لیا کرتے تھےآج گلشن میں شگوفے ساغرؔشکوۂ باد صبا کرتے تھے

ﻏﻢ ﮨﮯ ﺩﻝ ﮐﮯ ﺣﺴﺎﺏ ﮐﺎ ﺟﺎﻧﺎﮞ (جون ایلیا)

ﻏﻢ ﮨﮯ ﺩﻝ ﮐﮯ ﺣﺴﺎﺏ ﮐﺎ ﺟﺎﻧﺎﮞﻭﮦ ﺟﻮ ﺳﺐ ﮐﭽﮫ ﺗﮭﺎ ﮐﯿﺎ ﮨﻮﺍ ﺟﺎﻧﺎﮞ ﺗﻢ ﮨﻮ ﺁﻏﻮﺵ ﻣﯿﮟ ﻣﮕﺮ ﭘﮭﺮ ﺑﮭﯽﺩﻝ ﻧﮩﯿﮟ ﻟﮓ ﺭﮨﺎ ﻣﺮﺍ ﺟﺎﻧﺎﮞ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﮐﭽﮫ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﮭﺎ ﺍﻭﺭ ﺗﻢ ﺑﮭﯽﯾﻌﻨﯽ ﺟﻮ ﮐﭽﮫ ﺗﮭﺎ , ﺧﻮﺍﺏ ﺗﮭﺎ ﺟﺎﻧﺎﮞ ﺷﮩﺮِ ﺗﻌﺒﯿﺮ ﮨﻮ ﮔﯿﺎ ﺁﺑﺎﺩﺧﻮﺍﺏ ﺑﺮﺑﺎﺩ ﮨﻮ ﮔﯿﺎ ﺟﺎﻧﺎﮞ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﮐﯿﺎ ﮐﭽﮫ …

میں ہوں رات کا ایک بجا ہے (ناصر کاظمی)

میں ہوں رات کا ایک بجا ہےخالی رستہ بول رہا ہے آج تو یوں خاموش ہے دنیاجیسے کچھ ہونے والا ہے کیسی اندھیری رات ہے دیکھواپنے آپ سے ڈر لگتا ہے آج تو شہر کی روش روش پرپتوں کا میلہ سا لگا ہے آو گھاس پہ سبھا جمائیںمیخانہ تو بند پڑا ہے پھول تو سارے …