آتما کا روگ
شراپ دے کے جا چکے ہیں سخت دل مہاتما
سَمے کی قید میں بھٹک رہی ہے آتما
کہیں سلونے شیام ہیں نہ گوپیوں کا پھاگ ہے
نہ پائلوں کا شور ہے نہ بانسری کا راگ ہے
بس اک اکیلی رادھیکا ہے اور دُکھ کی لاگ ہے
ڈراؤنی صداؤں سے بھری ہیں رات کی گھپائیں
اُداس ہو کے سُن رہی ہیں دیوتاؤں کی کتھائیں
بہت پرانے مندروں میں رہنے والی اپسرائیں
ہوئیں ہوائیں تیز تر ، بڑھی بنوں کی صدائیں