چمن میں رنگِ بہار اُترا تو میں نے دیکھا
نظر سے دل کا غبار اُترا تو میں نے دیکھا
میں نیم شب آسماں کی وسعت کو دیکھتا تھا
زمیں پہ وہ حسن زار اُترا تو میں نے دیکھا
گلی کے باہر تمام منظر بدل گئے تھے
جو سایئہ کوۓ یار اُترا تو میں نے دیکھا
خمارِ مے میں وہ چہرہ کچھ اور لگ رہا تھا
دمِ سحر جب خمار اُترا تو میں نے دیکھا
اک اور دریا کا سامنا تھا منیر مجھ کو
میں ایک دریا کے پار اُترا تو میں نے دیکھا