جب سے عطا ہوا ہمیں خلعت حیات کا (مصطفیٰ خان شیفتہ)

جب سے عطا ہوا ہمیں خلعت حیات کا

کچھ اور رنگ ڈھنگ ہوا کائنات کا

شیشہ اتار شکوے کو بالائے طاق رکھ

کیا اعتبار زندئی بے ثبات کا

گر تیرے تشنہ کام کو دے خضر مرتے دم

پانی ہو خشک چشمئہ آبِ حیات کا

واعظ جنوں زدوں سے نہیں باز پرسِ حشر

بس آپ فکر کیجیے اپنی نجات کا

ایسے کے آگے شیفتہ کیا چل سکے جہاں

احسان ایک عمر رہے، ایک رات کا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *