تیرا ہجر میرا نصیب ہے
تیرا غم ہی میری حیات ہے
مجھے تیری دوری کا غم ہو کیوں
تو کہیں بھی ہو میرے ساتھ ہے
میرے واسطے تیرے نام پر
کوئی حرف آئے نہیں نہیں
مجھے خوفِ دنیا نہیں مگر
میرے روبرو تیری ذات ہے
تیرا وصل اے میری دلربا
نہیں میری قسمت تو کیا ہوا
میری مہ جبیں یہی کم ہے کیا
تیری حسرتوں کا تو ساتھ ہے
تیرا عشق مجھ پہ ہے مہرباں
میرے دل کو حاصل ہے دو جہاں
میری جانِ جاں اسی بات پر
میری جان جائے تو بات ہے