دور تک سبزہ کہیں ہے اور نہ کوئی سائباں (محسن زیدی)
دور تک سبزہ کہیں ہے اور نہ کوئی سائباں زیر پا تپتی زمیں ہے سر پہ جلتا آسماں جیسے دو ملکوں کو اک سرحد الگ کرتی ہوئی وقت نے خط ایسا کھینچا میرے اس کے درمیاں اب کے سیلاب بلا سب کچھ بہا کر لے گیا اب نہ خوابوں کے جزیرے ہیں نہ دل کی …