ہمارے ہاتھ میں جب کوئی جام آیا ہے (آل احمد سرور)
ہمارے ہاتھ میں جب کوئی جام آیا ہے تو لب پہ کتنے ہی پیاسوں کا نام آیا ہے کہاں کا نور یہاں رات ہو گئی گہری مرا چراغ اندھیروں کے کام آیا ہے یہ کیا غضب ہے جو کل تک ستم رسیدہ تھے ستم گروں میں اب ان کا نام آیا ہے تمام عمر کٹی …