کھوئے ہوئے سے رہنا دن کو، روتے پھرنا راتوں کو (اثر لکھنوی)
کھوئے ہوئے سے رہنا دن کو، روتے پھرنا راتوں کو جو ہیں عاقل وہ کیا سمجھیں، عشق و جنوں کی باتوں کو صبح کو جلوہ بر سرِ منبر، شب کو پیرِ میخانہ اب کہئے تو بھلا کیا کہئے ایسی مقدس ذاتوں کو وہ جو نہ آئے بادل چھائے، گرجے برسے، کھل بھی گئے …