میں ساز ڈھونڈتی رہی (ادا جعفری)
میں ساز ڈھونڈتی رہی بہار کھلکھلا اٹھی جنوں نواز بدلیوں کی چھاؤں میں ہر ایک شاخِ لالا زار سجدہ ریز ہو گئی ہر ایک سجدہ ریز شاخسار پر طیور چہچہا اٹھے ہوائے مرغزار گنگنا اٹھی جنوں نوازیاں بڑھیں فسانہ سازیاں بڑھیں مگر بہار کو ابھی تک آرزوئے نغمہ تھی شہید کیف انتطار و جستجوئے نغمہ …