حادثے کیا کیا تُمہاری بے رُخی سے ہو گئے (ساغر صدیقی)
حادثے کیا کیا تُمہاری بے رُخی سے ہو گئے ساری دُنیا کے لیے ہم اجنبی سے ہو گئے کچُھ تمہارے گیسوؤں کی برہمی نے کر دئیے ! کچُھ اندھیرے میرے گھر میں روشنی سے ہو گئے بندہ پرور، کُھل گیا ہے آستانوں کا بَھرم آشنا کچھ لوگ رازِ بندگی سے ہو گئے گردشِ دَوراں، زمانے …