یہ دل بھلاتا نہیں ہے محبتیں اس کی (نوشی گیلانی)
یہ دل بھلاتا نہیں ہے محبتیں اس کی پڑی ہوئی تھیں مجھے کتنی عادتیں اس کی یہ میرا سارا سفر اس کی خوشبوؤں میں کٹا مجھے تو راہ دکھاتی تھیں چاہتیں اس کی گھری ہوئی ہوں میں چہروں کی بھیڑ میں لیکن کہیں نظر نہیں آتیں شباہتیں اس کی میں دور ہونے لگی ہوں تو …