Category «مزاح»

دوسری عالم گیر جنگ کا ہیرو(مشتاق احمد یوسفی)

مہینے میں ایک دو بار ایسا بھی ہوتا کہ رات کہ بارہ بج جاتے اور اکاؤنٹ کسی طرح "بیلنس" ہونے کا نام نہ لیتا ۔ حساب کو ہر سگریٹ کی دھونی اور چائے کے تریڑے دیے جاتے ۔ لیکن 2 اور 2 کسی طرح 4 نہ ہو پاتے ۔ فرق کبھی ایک لاکھ کا نکلتا …

پہلا ایشیائی( مشتاق احمد یوسفی)

اگر مبالغہ اور جھوٹ،  بولنا قابلِ دست اندازی پولیس جرم ہوتے تو ان کے ہاتھوں میں مستقلاً  ہتھکڑی پڑی ہوتی ۔ اور ہم نقلِ مجرمانہ میں ساری زندگی حوالات کے جنگلے کے پیچھے مُنہ پر رومال ڈالے گزارتے ۔ تیسرے چوتھے محفل جمتی ۔ وہی ہمہمے وہی ہاؤ ہو ۔ ایک دن ترنگ میں آئے تو …

ہمارا چوتھی کھونٹ جانا (مشتاق احمد یوسفی)

بچپن میں ہم کبھی کیریئر کے بارے میں سنجیدگی سے سوچتے تھے تو انجن ڈررائیوری کے سامنے بادشاہی بھی ہیچ معلوم ہوتی تھی ۔ نام خدا ذرا سیانے ہوئے اور دل سے جن ،  بھوت اور بزرگوں کا ڈر نکلا اور وہ دن آئے جب سائے دھانی ہوتے ہیں ، جب دھوپ گلابی ہوتی ہے …

مشتاق احمد یوسفی

مسٹر اینڈرسن نے آخری مرتبہ بڑی دھیرج سے سوال کیا:" تم اس پیشے میں کیوں آنا چاہتے ہو ؟  میں یہ سوال تمہیں انٹرویو میں فیل کرنے کے لئے نہیں پوچھ رہا ہوں ۔ اگر یہی منشا ہوتا تو میں یہ بھی پوچھ سکتا تھا کہ بتائو اس کتے کے والد کا کیا نام ہے ؟ …

مشتاق احمد یوسفی

  تم یہ پیشہ کیوں اختیار کرنا چاہتے  ہو؟ کوئی معقول وجہ؟ ذہن پر بتہرا زور دیا ۔  وہ اگر معقول کی پخ نہ لگاتا تو ہم ایک ہزار وجوہات گنواسکتے تھےاور اگر اس نے ہماری سچ بولنے کی عادت کو اس شدت سے نہ سراہا ہوتا تو ہم یہ جھوٹ بول کر پیچھا چھڑالیتے کہ …

مشتاق احمد یوسفی

لیکن اس سال سارے ریکارڈ ٹوٹ گئے ۔ بارش اور ایسی بارش ہم نے صرف مسوری میں اپنی شادی کے دن دیکھی تھی کہ پلائو کی دیگوں میں بیٹھ کر دلھن والے آ، جا  رہے تھے،خود ہمیں ایک کفگیر پر بٹھا کر قاضی کے سامنے پیش کیا گیا ۔ پھر نہ ہم نے ایسی حرکت …

مشتاق احمد یوسفی

تین چار سال بعد دو تین دن کے لئے سردی کا موسم آ جائے تو اہل کراچی اس کا الزام کوئٹ ونڈ پر دھرتے ہیں اور کوئٹہ کی سردی کی شدت کو کسی سیم تن کے سترنما  سویٹر سے ناپتے ہیں کراچی کی سردی  بیوہ کی جوانی کی طرح ہوتی ہے۔  ہر ایک کی نظر پڑتی ہے اور وہیں ٹھہر بلکہ ٹھٹھر کر …

تب دیکھ بہاریں جاڑے کی

کراچی میں سردی اتنی ہی پڑتی ہے جتنی مری میں گرمی۔ اس  سے  ساکنان کوہ مری کی دل آزاری مقصود نہیں بلکہ ساکنان کراچی کی دلداری مقصود ہے۔ کبی کھار شہر خوباں کا درجہ حرارت جسم کے نارمل درجہ ھرارت یعنی 98 ڈگری سے دو تین ڈگری نیچے پھسل جائے تو خوبان شہر لحاف اوڑھ کر اے …