رنگ پیراہن کا خوشبو زلف لہرانے کا نام (فیض احمد فیض)

رنگ پیراہن کا خوشبو زلف لہرانے کا نام

موسمِ گل تمہارے بام پر آنے کا نام

 

دوستو اس چشم و لب کی کچھ کہو جس کے بغیر

گلستاں کی بات رنگیں ہے نہ مے خانے کا نام

 

پھر نظر میں پھول مہکے ، دل میں پھر شمعیں جلیں

پھر تصور نے لیا اس بزم میں جانے کا نام

 

!ہم  سے کہتے ہیں چمن والے ، غریبانِ چمن

تم کوئی اچھا سا رکھ لو اپنے ویرانے کا نام

 

فیض ان کو ہے تقاضائے  وفا ہم سے جنہیں

آشن اکے نام سے پیارا ہے بیگانے کا نام

 

 

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *