ہاتھ خالی ہیں تِرے شہر سے جاتے جاتے (راحت اندوری)
ہاتھ خالی ہیں تِرے شہر سے جاتے جاتے جان ہوتی، تو میری جان لٹاتے جاتے اب تو ہر ہاتھ کا پتھر ہمیں پہچانتا ہے عمر گزری ہے تیرے شہر میں آتے جاتے اب کے مایوس ہوا ہوں یاروں کو رخصت کر کے جارہے تھے تو کوئی زخم لگاتے جاتے میں تو جلتے ہوئے صحراؤں کا …