اے پھول صبا ہمیشہ مہکائے تجھے (جوش ملیح ابادی)

اے پھول صبا ہمیشہ مہکائے تجھے

اے چاند کبھی گھٹا نہ سنولائے تجھے

اس نیند بھرے لوچ سے لِلہ نہ چل

ڈرتا ہوں کہیں نظر نہ لگ جائے تجھے

غنچے ! تری زندگی پہ دل ہلتا ہے

بس ایک تبسم کے لیے کھلتا ہے

غنچے نے کہا کہ اس چمن میں بابا

یہ ایک تبسم بھی کسے ملتا ہے

بیلوں میں چھلک رہی ہیں بوندیں ساقی

خوشوں سے ٹپک رہی ہیں بوندیں ساقی

دے جام کہ برگ ہائے سبز و تر پر

رہ رہ کے کھنک رہی ہیں بوندیں ساقی

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *