مِری چنبیلی کی نرم خوشبو (فہمیدہ ریاض)

مِری چنبیلی کی نرم خوشبو

 

مِری چنبیلی کی نرم خوشبو

ہوا کے دھارے پہ بہ رہی ہے

ہوا کے ہاتھوں میں کھیلتی ہے

تِرا بدن ڈھونڈنے چلی ہے

 

مِری چنبیلی کی نرم خوشبو

مجھے تو زنجیر کر چکی ہے

 

الجھ گئی ہے کلائیوں میں

مِرے گلے سے لپٹ گئی ہے

 

وہ رات کی کُہر میں چھپی ہے

سیاہ خنکی میں رچ رہی ہے

 

گھنیرے پتوں میں سرسراتی ہے

تِرا بدن ڈھونڈنے چلی ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *