آنسوؤں کے طوفاں میں بجلیاں دبی رکھنا
سرد سرد آہوں میں گرمیاں دبی رکھنا
کیفیت غمِ دل کی عیاں نہ ہو چہرے سے
پردۃ تبسم میں تلخیاں دبی رکھنا
کون سننے والا ہے بے حسوں کی دنیا میں
اپنے غم کی سینے میں داستاں دبی رکھنا
کس قدر انوکھا ہے شیوہ اہلِ دنیا کا
میٹھی میٹھی باتوں میں تلخیاں دبی رکھنا
خوب ہے تمہارا بھی یہ کمالِ فن اختر
سادہ سادہ شعروں میں شوخیاں دبی رکھنا