جو اس شور سے میر روتا رہے گا
تو ہمسایہ کاہے کو سوتا رہے گا
مجھے کام رونے سےاکثر ہے ناصح
تو کب تک میرے منہ کو دھوتا رہے گا
مِرے دل نے وہ نالہ پیدا کیا ہے
جرس کے بھی جو ہوش کھوتا رہے گا
میں وہ رونے والا چلا ہوں جہاں سے
جسے ابر ہر سال روتا رہے گا
بس اے میر مژگاں سے پونچھ آنسوؤں کو
تو کب تک یہ موتی پروتا رہے گا