جب نیند بھری ہو آنکھوں میں )فہمیدہ ریاض)

جب نیند بھری ہو آنکھوں میں

 

جب نیند بھری ہو آنکھوں میں ، جب رات گئے بیلا مہکے

اور چار طرف ہو سناٹا ، چپ چاپ گزرتے ہوں لمحے

ایسے میں ہوا کا جھونکا بھی پتوں میں جو آہٹ کرتا ہے

مجھ کو تو گماں یہ ہوتا ہے ، جیسے وہ ہنسا آہستہ سے

 

آدھی سوئی ، آدھی جاگی ، میں اپنا درد دباتی ہوں

اور اس آنسو کو چھپاتی ہوں ، جس کو مٹی میں ملنا ہے

ایسے میں ہوا کا جھونکا بھی پتوں میں جو آہٹ کرتا ہے

مجھ کو تو گماں یہ ہوتا ہے ، جیسے وہ ہنسا آہستہ سے

 

آنکھیں موندوں، آنکھیں کھولوں، آنکھیں موندوں وہ پاس آئے

   وہ پاس آئے اور مجھ سے کہے، تم مجھ کو اچھی لگتی ہو

 

آدھی سوئی، آدھی جاگی، پھر میں چپکے سے ہنستی ہوں

میں چپکے سے ہنستی ہوں، دھیرے دھیرے سو جاتی ہوں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *