بام و در خامشی کے بوجھ سے چُور (ایک منظر)

ایک منظر

 

بام و در خامشی کے بوجھ سے چُور

آسمانوں سے جوئے درد رواں

چاند کا دُکھ بھرا فسانئہ نُور

 شاہراہوں کی خاک میں غلطاں

خواب گاہوں میں نیم تاریکی

مضمحِل لَے رُبابِ ہستی کی

ہلکے ہلکے سُروں میں نوحہ کناں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *