جو بھی تیرے فقیر ہوتے ہیں (عبد الحمید عدم)

جو بھی تیرے فقیر ہوتے ہیں

آدمی بے نظیر ہوتے ہیں

 

تیری محفل میں بیٹھنے والے

کتنے روشن ضمیر ہوتے ہیں

 

پھول دامن میں چند لے لیجے

راستے میں فقیر ہوتے ہیں

 

جو پرندے کی آنکھ رکھتے ہیں

سب سے پہلے اسیر ہوتے ہیں

 

اے عدم احتیاط لوگوں سے

لوگ منکر نکیر ہوتے ہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *