سوغات
گلدانوں میں سجے ہوئے پھولوں کو میں نے
رات اپنی آغوش میں لے کر اتنا بھینچا
سارے رنگ اور ساری خوشبو انگ انگ
میں بسی ہوئی ہے
ساری دُنیا نئی ہوئی ہے
پر مجھ کو اُن سب رنگوں اور خوشبوؤ ں سے ڈر لگتا ہے
جن کا مقدر تنہائی ہو
یا پھر ایسی رُسوائی ہو جس کی آگ میں برس برس کے
سجے ہوئے منظر جل جائیں
گھر جل جائیں