سیلی ھَوا چُھو گئی (گلزار)

سیلی ھَوا چُھو گئی
سیلا بدن چِھل گیا 
گیلی ندی کے پرے
گیلا سا چاند کِھل گیا۔

تُم سی ملی جو زندگی
ھم نے ابھی بوئی نہیں
تیرے سِوا کوئی نہ تھا 
تیرے سِوا کوئی نہیں

جانے کہاں کیسے شہر
لے کے چلا یہ دل مجھے
تیرے بغیر دن نہ جلا
تیرے بغیر شب نہ بجھے

جتنے بھی طے کرتے گئے 
بڑھتے گئے یہ فاصلے 
میلوں سے دن چھوڑ آئے 
سالوں سے رات لے کے چلے

سیلی ھَوا چُھو گئی
سیلا بدن چِھل گیا 
گیلی ندی کے پرے
گیلا سا چاند کِھل گیا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *