افسوس میں نے روزِ ازل یہ نہ کہہ دیا (داغ دہلوی)

افسوس میں نے روزِ ازل یہ نہ کہہ دیا
دے مجھ کو سب جہان کی نعمت سوائے دل

گھبرا کے بزم ناز سے آخر وہ اٹھ گئے
سن سن کے ہائے ہائے جگر ہائے ہائے دل

کہتے نہ تھے سن کے وہ برا مان جائیں گے
اے داغ ان سے اور کہو ماجرائے دل

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *