تُم تو چُپ رہنے کو بھی رنجشِ بے جا سمجھے (فراق گورکھپوری)

تُم تو چُپ رہنے کو بھی رنجشِ بے جا سمجھے
درد کو درد نہ سمجھے تو کوئی کیا سمجھے
جب تِری یاد نہ تھی، جب تِرا احساس نہ تھا
ہم تو اُس کو بھی مُحبّت کا زمانہ سمجھے
تیرے وارفتہء وحشت کی ہے دُنیا ہی کچھ اور
وہ گُلستاں، نہ وہ زِنداں، نہ وہ صحرا سمجھے
یاس و اُمید کِسی کا بھی سہارا نہ رہا
اب تو جو سمجھے، عنایت تِری جیسا سمجھے
زندگی یُوں کہیں برباد ہُوا کرتی ہے
وہ تِرا غم تھا جسے ہم غمِ دُنیا سمجھے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *