محبت میں کیا کیا مقام آرہے ہیں (جگر مراد آبادی)

محبت میں کیا کیا مقام آرہے ہیں

کہ منزل پہ ہیں اور چلے جارہے ہیں

یہ کہہ کہہ کے ہم دل کو بہلا رہے ہیں

وہ اب چل چکے ہیں وہ اب آرہے ہیں

وہ از خود ہی نادم ہوئے جارہے ہیں

خدا جانے کیا کیا خیال آرہے ہیں

ہمارے ہی دل سے مزے ان کے پوچھو

وہ دھوکے جو دانستہ ہم کھارہے ہیں

جفا کرنے والوں کو کیا ہو گیا ہے

وفا کر کے بھی ہم تو شرمارہے ہیں

مزاجِ گرامی کی ہو خیر یارب!

کئی دن سے اکثر وہ یاد آرہے ہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *