اہل دِل خواب ہوئے (ناز خیالوی)

اہل دِل خواب ہوئے

سخت نایاب ہوئے

آپ کو یاد کیا

جب بھی بے تاب ہوئے

بارشیں خوب ہوئیں

خشک تالاب ہوئے

دھول شہروں میں اڑی

دشت سیراب ہوئے

غم کی جاگیر ملی

ہم بھی نواب ہوئے

پھول مرجھائے رہے

خار شاداب ہوئے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *