کون اس راہ سے گزرتا ہے (ناصر کاظمی)

کون اس راہ سے گزرتا ہے

دل تو یونہی انتظار کرتا ہے

دیکھ کر بھی نہ دیکھنے والے

دل تجھے دیکھ دیکھ ڈرتا ہے

شہرِ گل میں کٹی ہے ساری رات

دیکھیے دن کہاں گزرتا ہے

دھیان کی سیڑھیوں پہ پچھلے پہر

کوئی چپکے سے پاؤں دھرتا ہے

دل تو میرا اداس ہے ناصر

شہر کیوں سائیں سائیں کرتا ہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *