سینے میں جلن آنکھوں میں طوفان سا کیوں ہے؟ (شہریار)

سینے میں جلن آنکھوں میں طوفان سا کیوں ہے؟

اِس شہرمیں ہر شخص پریشان سا کیوں ہے؟

دل ہے تو دھڑکنے کا بہانہ کوئی ڈھونڈے

پھر کی طرح بے حس و بے جان سا کیوں ہے؟

تنہائی کی یہ کون سی منزل ہے رفیقو؟

تا حدِ نظر ایک بیابان سا کیوں ہے؟

کیا کوئی نئی بات نظر آتی ہے ہم میں

آئینہ ہمیں دیکھ کے حیران سا کیوں ہے؟

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *