تم نغمہِ ماہ ہو، انجم ہو، تم سوزِ تمنا کیا جانو (رضی اختر شوق)

تم نغمہِ ماہ ہو، انجم ہو، تم سوزِ تمنا کیا جانو

تم دردِ محبت کیا سمجھو، تم دل کا تڑپنا کیا جانو

سو بار اگر تم روٹھ گئے، ہم تم کو منا ہی لیتے تھے

ایک بار اگر ہم روٹھ گئے، تم ہم کو منانا کیا جانو

تخریبِ محبت آسان ہے، تعمیرِ محبت مشکل ہے

تم آگ لگانا سیکھ گئے ہو، تم آگ بجھانا کیا جانو

تم دور کھڑے دیکھا کئے، اور ڈوبنے والے ڈوب گئے

ساحل کو تم منزل سمجھے، تم لذتِ دریا کیا جانو

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *