زخم دل کے اگر سیئے ہوتے (عبد الحمید عدم)

زخم دل کے اگر سیئے ہوتے

اہلِ دل کس طرح جیئے ہوتے

وہ ملے بھی تو اک جھجک سی رہی

کاش تھوڑی سی ہم پیئے ہوتے

آرزو مطمئن تو ہو جاتی

اور بھی کچھ ستم کئے ہوتے

لذتِ غم تو بخش دی اس نے

حوصلے بھی عدم دیئے ہوتے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *