ترے عشق میں ہائے! ترے عشق میں (گلزار)

ترے عشق میں

ترے عشق میں ہائے! ترے عشق میں

راکھ سے روکھی، کوئل سے اکلی

رات کٹے نہ ہجراں والی

ترے عشق میں ہائے! ترے عشق میں

تری جستجو کرتے رہے مرتے رہے

ترے عشق میں

ترے روبرو بیٹھے ہوئے مرتے رہے

ترے عشق میں

تیرے روبرو تیری جستجو

ترے عشق میں ہائے! ترے عشق میں

بال دُھنے مُوسم بنے صدیاں گنیں لمحے چُنے

کچھ گرم تھے کچھ گُن گُنے

ترے عشق میں تنہائیاں تنہائیاں

ترے عشق میں ہم نے بہت بہلائیاں تنہائیاں

 ترے عشق میں رُو سے کبھی منوائیاں تنہائیاں منوائیاں

ترے عشق میں کب دن گیا شب کب گئی

ترے عشق میں ہائے! ترے عشق میں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *