موت کا وقت گزر جائے گا (فرحت احساس)

موت کا وقت گزر جائے گا

یہ بھی سیلاب اتر جائے گا

آگیا ہے جو کسی سکھ کا خیال

مجھ کو چھوئے گا تو مر جائے گا

کیا خبر تھی مرا خاموش مکاں

اپنی آواز سے ڈر جائے گا

آ گیا ہے جو دکھوں کا موسم

کچھ نہ کچھ تو کہیں دھر جائے گا

جھوٹ بولے گا تو کیا ہے اس میں

کوئی وعدہ بھی تو کر جائے گا

اس کے بارے میں بہت سوچتا ہوں

مجھ سے بچھڑا تو کدھر جائے گا

چل نکلنے سے بہت ڈرتا ہوں

کون پھر لوٹ کے گھر آئے گا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *