یوں تو طے ہو بھی چکا ترکِ محبت کرنا (شبنم شکیل)

یوں تو طے ہو بھی چکا ترکِ محبت کرنا

کتنا مشکل ہے مگر خود اسے رخصت کرنا

اب کسی شہر میں بھی خوش نہیں رہنے دیتا

وہ ترے شہر سے میرا کبھی ہجرت کرنا

ابھی پایا بھی نہیں تھا کہ اسے کھو بھی دیا

اپنی عادت ہے ہر اک کام میں عجلت کرنا

سب کی کہہ لیتے ہیں ہم سامنے اس کے لیکن

سخت مشکل ہے بیاں دل کی حکایت کرنا

بے وفائی سے تِری بڑھ کے عجب بات تھی کیا

کسی اَن ہونی پہ اب کس لئے حیرت کرنا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *