میں انھیں چھیڑوں اور کچھ نہ کہیں (مرزا غالب)

میں انھیں چھیڑوں اور کچھ نہ کہیں

چل نکلتے جو مے پئے ہوتے

قہر ہو یا بلا ہو جو کچھ ہو

کاش کہ تم مرے لئے ہوتے

میری قسمت میں غم گر اتنا تھا

دل بھی یارب کئی دیئے ہوتے

آ ہی جاتا وہ راہ پر غالب

کوئی دن اور بھی جئے ہوتے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *