بدلے بدلے مِرے غم خوار نظر آتے ہیں (شکیل بدایونی)

بدلے بدلے مِرے غم خوار نظر آتے ہیں

مرحلے عشق کے دشوار نظر آتے ہیں

کشتئی غیرتِ احساس سلامت یا رب !

آج طوفان کے آثار نظر آتے ہیں

جو سنا کرتے تھے ہنس ہنس کے مرا نغمئہ وشق

اب مِری شکل سے بیزار نظر آتے ہیں

ان کے آگے جو جھکی رہتی ہیں نظریں اپنی

اس لیے ہم ہی خطاوار نظر آتے ہیں

ہم نہ بدلے تھے نہ بدلے ہیں نہ بدلیں گے شکیل

ایک ہی رنگ میں ہر بار نظر آتے ہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *