ملنے کی طرح مجھ سے وہ پل بھر نہیں ملتا (نصیر ترابی)

ملنے کی طرح مجھ سے وہ پل بھر نہیں ملتا

دل اس سے ملا جس سے مقدر نہیں ملتا

یہ راہِ تمنا ہے یہاں دیکھ کے چلنا

اس راہ میں سر ملتے ہیں پتھر نہیں ملتا

ہم رنگِ موسم کے طلب گار نہ ہوتے

سایا بھی تو قامت کے برابر نہیں ملتا

کہنے کو غمِ ہجر بڑا دشمنِ جاں ہے

پر دوست بھی اس دوست سے بہتر نہیں ملتا

کچھ روز نصیر آؤ چلو گھر میں رہا جائے

لوگوں کو یہ شکوہ ہے کہ گھر پر نہیں ملتا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *