کمر باندھے ہوئے چلنے پہ یاں سب یار بیٹھے ہیں (انشااللہ خان انشا)

کمر باندھے ہوئے چلنے پہ یاں سب یار بیٹھے ہیں

بہت آگے گئے باقی جو ہیں تیار بیٹھے ہیں

تصور عرش پر ہے اور سر ہے پائے ساقی پر

غرض کچھ اور دُھن میں اس گھڑی مے خوار بیٹھے ہیں

نہ چھیڑ اے نکہتِ بادِ بہاری راہ لگ اپنی

تجھے اٹھکیلیاں سُوجھی ہیں ہم بے زار بیٹھے ہیں

بسانِ نقش پائے رہ رواں کوئے تمنا میں

نہیں اٹھنے کی طاقت کیا کریں لاچار بیٹھے ہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *