خوبصورت زندگی کو ہم نے کیسے گزارا
آج کا دن کیسے گزرے گا کل گزرے گا کیسے
کل جو پریشانی میں بیتا وہ بھولے گا کیسے
کتنے دن ہم اور جیئیں گے کام ہیں کتنے باقی
کتنے دکھ ہم کاٹ چکے ہیں اور ہیں کتنے باقی
خاص طرح کی سوچ تھی جس میں سیدھی بات گنوا دی
چھوٹے چھوٹے وہموں ہی میں ساری عمر بتا دی