جب بھی گھر کی چھپ پر جائیں ناز دکھانے آ جاتے ہیں (منیر نیازی)

جب بھی گھر کی چھپ پر جائیں ناز دکھانے آ جاتے ہیں

کیسے کیسے لوگ ہمارے جی کو جلانے آ جاتے ہیں

دن بھر جو سورج کے ڈر سے گلیوں میں چھپ رہتے ہیں

شام آتے ہی آنکھوں میں وہ رنگ پرانے آ جاتے ہیں

جن لوگوں نے ان کی طلب میں صحراؤں کی دھول اڑائی

اب یہ حسیں ان کی قبروں پر پھول چڑھانے آ جاتے ہیں

کون سا وہ جادو ہے جس سے غم کی اندھیری، سرد گھپا میں

لاکھ نسائی سانس دلوں کے روگ مٹانے آ جاتے ہیں

ہم بھی منیر اب دنیا داری کر کے وقت گزاریں گے

ہوتے ہوتے جینے کے بھی لاکھ بہانے آ جاتے ہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *